۲۰۱۱۔ عن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما
قال : قال رسول اللہ صلی
اللہ
تعالیٰ علیہ وسلم : مِنْ سَعَادَۃِ الْمَرْئِ خِفَّۃُ لِحْیَتِہٖ ۔
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ
تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ
علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا : آدمی کی سعادت ہے داڑھی کا ہلکا ہونا ۔ یعنی بے حد دراز نہ ہو۔
۲۰۱۲۔ عن عبد اللہ بن عمر رضی اللہ
تعالیٰ عنہما انہ کان یقبض علی لحیتہ
ثم
یقص ما تحت القبضۃ ۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ
عنہما کا طریقہ تھا کہ وہ اپنی داڑھی مٹھی میں لیتے اور
اس کے نیچے
جتنی باقی رہتی کاٹ دیتے ۔ ۱۲م
۲۰۱۳۔ عن مروان بن سالم رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال
: رأیت عبد اللہ بن عمر
رضی
اللہ تعالیٰ عنہما یقبض علی لحیتہ فیقطع ما زاد علی الکف۔
حضرت مروان بن سالم رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو دیکھا
کہ داڑھی کو مٹھی میں لیتے اور جو ایک مشت پر زیادہ ہوتی اس کو
کاٹ دیتے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا
طریقہ تھا کہ داڑھی کومٹھی میں لیتے اور مٹھی سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۰۱۱۔ المعجم
الکبیر للطبرانی ، ۱۲/۳۱۱
٭ السلسلۃ الضعیفۃ للالبانی ۱۹۳
الکامل لا بن عدی ، ٭ مجمع الزوائد للہیثمی، ۵/۱۶۴
الجامع الصغیر للسیوطی ، ۲/ ۵۰۴
٭ کنز العمال للمتقی ،۳۰۷۴۸، ۱۱/۹۱
۲۰۱۲۔ کتاب
الآثار لمحمد ٭
۲۰۱۳۔ السنن
لا بی داؤد ، صوم
، ۳۳ ٭
السنن للنسائی ٭
۲۰۱۴۔ المصنف
لا بن أبی شیبہ ، ٭
باقی بچتی اس
کو کاٹ دیتے ۔ ۱۲م
{۶} امام
احمد رضا محد ث بریلوی قدس سرہ فرماتے ہیں
ہمارئے ائمۂ کرام نے اسی کو اختیار
فرمایا ، اور عامۂ کتب مذہب میں تصریح فرمائی کہ
داڑھی
میں سنت یہ ہی ہے کہ جب ایک مشت سے زائد ہو کم کردی جائے ۔ بلکہ بعض اکابر علماء
نے اسے واجب فرمایا ۔ اگر چہ ظاہر یہ ہی ہے کہ وجوب سے مراد یہاں ثبوت ہے نہ وجوب
مصطلح ۔ تو ہمارے علماء کے نزدیک ایک مشت سے زائد کی سنت ہر گز ثابت نہیں بلکہ وہ
زائد کے تراشنے کو سنت فرماتے ہیں ۔ تو اس کا زیادہ بڑھانا خلاف سنت مکروہ تنزیہی
ہوگا ۔ شیخ محقق نے اس کو جائز فرمایا تو یہ کچھ اس کے منافی نہیں کہ خلاف اولیٰ
بھی ناجائز نہیں ۔ بالجملہ ہمارے علما رحمہم اللہ تعالیٰ کا حاصل مسلک یہ ہے کہ
ایک مشت تک بڑھانا واجب ، اور اس سے زیاد ہ رکھنا خلاف افضل اور اس کا ترشوانا سنت
، ہاں تھوڑی زیادت جو خط سے خط تک ہوجاتی ہے اس کو خلاف اولیٰ سے ضرور مستثنیٰ
ہونا چاہیئے ورنہ کس چیز کا ترشوانا سنت ہوگا
حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
: پائجامہ پہنواور تہبند باندھو اور یہود و نصاریٰ کا خلاف کرو ۔ لبیں ترشوائو اور
داڑھیاں و افر
رکھو ۔ اور یہود و نصاری کا خلاف کرو ۔ فتاوی
رضویہ حصہ اول ۹/۱۲۱
۲۰۱۶۔ عن عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما
قال : قال رسول اللہ صلی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۰۱۵۔ المسند
لا حمد بن حنبل ، ۱/ ۴۳
٭ مجمع الزوائد للہیثمی، ۵/۱۳۱
الدر المنثور للسیوطی ، ۳/ ۷۹
٭ المعجم الکبیر للطبرانی ، ۸/ ۲۸۲
کنز المعال للمتقی ،۱۷۲۵۷، ۶/۶۵۸ ٭ المغنی للعراقی ، ۱/ ۱۴۰
۲۰۱۶۔ الجامع
الصحیح للبخاری ، باب اعفاء اللحی ، ۲/۸۷۵
الجامع الصغیر للسیوطی ، ۱/ ۱۶۴
٭ جمع الجوامع للسیوطی ، ۴۶۱۱
اللہ
تعالیٰ علیہ وسلم : أنْہِکُوا الشَّوَارِبَ وَ اعْفُوا االلُّحٰی ۔
حضرت
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ
علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : مونچھیں مٹائو اور داڑھیاں بڑھائو۔
۲۰۱۷۔ عن أبی ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال
:قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ
علیہ
وسلم : جُزُّوا الشَّوَارِبَ وَ أرْخُوا اللُّحٰی وَ خَالِفُوا الْمَجُوْسَ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
نے ارشاد
فرمایا : مونچھیں کتروائو، اور داڑھیاں بڑھنے دو ، آتش پرستوں کا خلاف کرو ۔
۲۰۱۸۔عن عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قال : قال رسول اللہ صلی
اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : أحْفُو الشَّوَارِبَ وَ أعْفُوا اللُّحٰی ۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ
عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ
وسلم نے
ارشاد فرمایا : خوب پست رکھو مونچھیں اور چھوڑ رکھو داڑھیاں ۔
۲۰۱۹۔ عن أبی ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ
تعالیٰ
علیہ
وسلم : قُصُّوا الشَّوَارِبَ وَ أعْفُوا اللُّحٰی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
: مونچھیں پست کر واور داڑھیاں بڑھائو۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : مونچھیں
خوب پست کرو اور داڑھیوں کو معافی دو ، اور یہودیوں کی سی
صورت نہ بنائو ۔
۲۰۲۱۔ عن
أبی سعید الخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ
وسلم :لاَ یَأخُذَنَّ أحَدُکُمْ مِنْ طُوْلِ لِحْیَتِہٖ ۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ تعالیٰ
علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا : ہر گز کوئی شخص اپنی داڑھی کے طول سے کم نہ کرے ۔
No comments:
Post a Comment